Quote Originally Posted by Rania View Post

ساغر صدیقی
اس درجہ عشق موجب رسوائی بن گیا
میں آپ اپنے گھر کا تماشائی بن گیا

دیر و حرم کی راہ سے دل بچ گیا مگر...
تیری گلی کے موڑ پہ سودائی بن گیا

بزم وفا میں آپ سے اک پل کا سامنا
یاد آ گیا تو عہد شناسائی بن گیا

بے ساختہ بکھر گئی جلوؤں کی کائنات
آئینہ ٹوٹ کر تیری انگڑائی بن گیا

دیکھی جو رقص کرتی ہوئی موج زندگی
میرا خیال وقت کی شہنائی بن گیا