
Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
Khobsurat Intekhab
سب داغ ہائے سینہ ہویدا ہمارے ہیں
اب تک خیام دشت میں برپا ہمارے ہیں
وابستگانِ لشکرِ صبر و رجا ہیں ہم
جنگل میں یہ نشان و مصلّیٰ ہمارے ہیں
نوکِ سناں پہ مصحفِ ناطق ہے سر بلند
اونچے عَلَم تو سب سے زیادہ ہمارے ہیں
یہ تجھ کو جن زمین کے ٹکڑوں پہ ہے غرور
پھینکے ہوئے یہ اے سگِ دنیا! ہمارے ہیں
سر کر چکے ہیں معرکۂ جوئے خوں سو آج
روئے زمیں پہ جتنے ہیں دریا، ہمارے ہیں*
*۔ آخری شعر کا مصرع ثانی میر مونسؔ کا ہے
****
Khobsurat Intekhab
Share karne ka Shukariya
Share karne ka Shukariya
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)



Reply With Quote
Bookmarks