google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 4 of 4

    Thread: پلاسٹک کے برتنوں اورتھیلیوں میں کھانا بال

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      پلاسٹک کے برتنوں اورتھیلیوں میں کھانا بال


      پلاسٹک کے برتنوں اورتھیلیوں میں کھانا بال گرنے کا سبب بنتا ہے، تحقیق



      بنگلورو: بال گرنے اورگنجے پن سے لوگ اکثر پریشان رہتے ہیں اور اس سے نجات کے لیے طرح طرح جتن کرتے ہیں لیکن اب گرتے بالوں کی وجہ بھی سامنے آگئی ہے کیونکہ بھارت میں ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہےکہ پلاسٹک کے برتنوں اور تھیلیوں میں کھانے سے جسم میں داخل ہونے والے جراثیم انسان میں گنج پن کا سبب بنتے ہیں۔
      بھارت کے شہربنگلوروکے ہیئر لائن انٹرنیشنل ریسرچ اینڈ ٹریٹمنت سینٹر میں کی گئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ بال گرنے کی بیماری کا شکار 92 فیصد مریضوں کے خون میں پلاسٹک موجود تھا۔ تحقیق کے دوران ایک ہزار مریضوں کے خون کا نمونہ لیا گیا جن میں 430 خواتین اور 570 مرد شامل تھے ان افراد کے ٹیسٹ سے یہ بات سامنے آئی کہ ان کے خون میں بائی سفینول اے (بی پی اے) موجود تھا جو کہ ایک سنیتھیٹک مرکب ہے جو مختلف قسم کے پلاسٹک کے بنانے میں استعمال ہوتا ہے جب کہ ان مریضوں میں زیادہ تر وہ لوگ شامل تھے جو مختلف دفاتر میں کام کرتے اور دن میں 4 سے 6 مرتبہ کھانے اور پینے میں پلاسٹک کے برتن یا تھیلیاں استعمال کرتے ہیں۔
      تحقیق کے سربراہ کا کہنا ہے کہ پلاسٹک (بی پی اے) نہ صرف بالوں کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ یہ عنصردل کی بیماریوں کا باعث بھی بنتا ہے جب کہ 70 فیصد میٹابولک کی خرابی کا آغازبالوں کے گرنے سے ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بچوں کے ٹفن سے لے کرپانی کی بوتلوں، چائے کے کپ اورمائیکروویواوون کا کنٹینرسب ہی ہمارے خون میں بی پی اے کا باعث بنتے ہیں اس لیے ضروری ہے کہ پلاسٹک کے برتنوں کی جگہ اسٹیل، شیشے اورسرامکس کے برتنوں کا استعمال کیا جائے۔
      چیف کلینکل ڈائی ٹیشن اپولو اسپتال کے مطابق مائیکرو ویو میں گرم کی ہوئی غذائیں انسانی خون میں پلاسٹک کی موجودگی کا باعث بنتی ہیں کیونکہ جب آپ اپنے پلاسٹک کے کھانے کے ٹفن کے مائیکروویومیں رکھ کر گرم کرتے ہیں تو بی پی اے ہماری غذا میں شامل ہوکر خون میں داخل ہوجاتا ہے اسی طرح پانی کی بوتلیں جب دھوپ میں رکھی جاتی ہیں تو سورج کی روشنی سے وہ بھی غیر محسوس طریقے سے پگھل کر پانی میں شامل ہوجاتا ہے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کھانوں کو محفوظ رکھنے کے لیے اسٹین لیس اسٹیل کے برتن محفوظ ترین راستہ ہے۔



      Similar Threads:

    2. #2
      Respectable www.urdutehzeb.com/public_html KhUsHi's Avatar
      Join Date
      Sep 2014
      Posts
      6,467
      Threads
      1838
      Thanks
      273
      Thanked 586 Times in 427 Posts
      Mentioned
      233 Post(s)
      Tagged
      4861 Thread(s)
      Rep Power
      199

      Re: پلاسٹک کے برتنوں اورتھیلیوں میں کھانا با&a

      Thanks for nice sharing






      اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
      پڑھنے میں سیکنڈ
      سوچنے میں منٹ
      سمجھنے میں دِن
      مگر

      ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے





    3. #3
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 PRINCE SHAAN's Avatar
      Join Date
      Apr 2015
      Posts
      765
      Threads
      100
      Thanks
      0
      Thanked 5 Times in 5 Posts
      Mentioned
      51 Post(s)
      Tagged
      1569 Thread(s)
      Rep Power
      40

      Re: پلاسٹک کے برتنوں اورتھیلیوں میں کھانا با&a

      اچھی شیئرنگ کے لئے شکریہ



    4. #4
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: پلاسٹک کے برتنوں اورتھیلیوں میں کھانا با&a

      Quote Originally Posted by Rania View Post
      Thanks for nice sharing
      Quote Originally Posted by PRINCE SHAAN View Post
      اچھی شیئرنگ کے لئے شکریہ




    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •