عبیر فاطمہ
غذائی اعتبار سے گاجر وٹامن اے کا بہترین ذریعہ ہے ۔ کیروٹین نامی مادہ جو وٹامن کی ابتدائی شکل ہوتا ہے ۔ گاجر کے انگریزی نام کیرٹ سے ہی ماخوذ ہے ۔ کیروٹین ہمارے جسم میں جا کر جگر کے ذریعے وٹامن اے بن جاتا ہے۔ گاجر دنیا بھر میں ایک مقبول سبزی ہے۔ یہ مقویٰ اور مصفی ٰ غذا ہے۔ گاجر کے سبز پتے بھی غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں۔ ان میں پروٹین، معدنیات اور وٹا منز وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ قدرتی فائدے اور شفا بخش اجزاء گاجر میں کھاری اجزاء جو خون کو صاف اور قویٰ بناتے ہیں۔ یہ پورے جسم کی نشوونما کرتے ہیں اور بدن میں تیزابیت اور کھار کا توازن برقرار رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ گاجر کے جوس کو ’’کرشماتی مشروب’’ کہا جاتا ہے۔ یہ نہ صرف بچوں کے لئے صحت بخش مشروب ہے بلکہ بڑوں کو بھی فائدہ دیتا ہے، یہ آنکھوں کو توانائی دیتا ہے۔ دانتوں کے امراض: کھانا کھانے کے بعد ایک گاجر چبا کر کھانے سے منہ میں خوراک کے ذریعے پہنچنے والے مضر جراثیم ہلاک ہو جاتے ہیں۔ یہ دانتوں کو صاف کرتی ہے۔ دانتوں کے خلاؤں سے خوراک کے اجزاء نکال دیتی ہے۔ مسوڑھوں سے خون رسنا بند ہو جاتا ہے اور دانتوں کا انحطاط رک جاتا ہے۔ ہاضمہ کی خرابیاں گاجر چبا کر کھانے سے لعاب دہن میں اضافہ ہو تا ہے اور ہاضمہ کا عمل تیز ہو جاتا ہے کیونکہ یہ معدے کو ضروری اینزائمز، معدنی اجزاء اور وٹامنز مہیا کرتی ہے۔ گاجر کا باقاعدہ استعمال معدے کے السر کو روکتا ہے اور ہاضمہ کی دیگر بیماریاں لاحق نہیں ہونے دیتا۔ گاجر کا جوس انتڑیوں کے قولنج ، بڑی آنت کی سوزش ، اپنڈیسائٹس، السر اور بد ہضمی میں مؤثر علاج ہے۔ گاجر کا جوس اگر پالک کے جوس کے ساتھ تھوڑا سا لیموں کا رس ملا کر پیا جائے تو قبض کی شکایت دور ہو جاتی ہے۔ گاجر کا جوس پیگٹین مہیا کر کے آنتوں کو سوزش سے تحفظ دیتا ہے۔ اس کے استعمال سے بیکٹیریا کی نشوونما رک جاتی ہے اور قے بند ہو جاتی ہے۔ بچوں کے لئے تو یہ بہت مفید ہے۔ آدھا کلو گاجروں کو 150 ملی لیٹر پانی میں ابالیں کہ یہ نرم ہو جائیں۔ پانی کو نتھار لیں اور آدھا کھانے کا چمچہ نمک ڈال کر یہ مشروب ہر آدھے گھنٹے بعد مریض کو دیں۔ 24گھنٹے میں بہتری کے آثار نظر آنے لگتے ہیں۔ پیٹ کے کیڑے گاجر ہر قسم کے طفیلیوں (جراثیم، بیکٹیریا وغیرہ) کی دشمن ہے چنانچہ بچوں کے پیٹ سے کیڑے خارج کرنے کے لئے بہت مفید ہے۔ ایک چھوٹا کپ کدو کش کی ہوئی گاجر صبح کے وقت کھانا ( اس کے ساتھ کسی اور چیز کو نہ شامل کیا جائے تو ) پیٹ کے کیڑے تیزی سے خارج ہو جاتے ہیں۔ بعض اوقات بانجھ پن کا مؤثر علاج محض اس کا استعمال ہی بن جاتا ہے۔ بانجھ پن کے اسباب میں سے ایک یہ ہوتا ہے کہ مسلسل ایسا کھانا کھایا جائے، جو پکنے کے دوران انزائمز سے محروم ہو چکا ہو۔ تلی ہوئی غذاؤں میں بھی انزائمز ختم ہو جاتے ہیں۔ دیگر استعمال گاجر کو مختلف طریقوں سے کھایا جاتا ہے۔ گاجر کو سلاد کی صورت میں کچا بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اسے ابال کر بھی کھایا جاتا ہے اور بھون کر سالن کے طور پر بھی استعمال میں لاتے ہیں۔ اس کا شوربہ اور جوس بھی دنیا بھر میں مقبول ہے ،لیکن یہ کچی حالت میں زیادہ مفید ہوتی ہے۔ پکانے سے معدنی اجزاء کی بڑی تعداد ضائع ہو جاتی ہے۔ سلاد میں گاجر ایک اہم اور قیمتی جزو ہے۔ ٭…٭…٭
Bookmarks