موسم کی دُعا



پھر ڈسنے لگی ہیں سانپ راتیں
برساتی ہیں آگ پھر ہوائیں
پھیلا دے کسی شکستہ تن پر
بادل کی طرح سے اپنی بانہیں


Similar Threads: