google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: محبت

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      محبت



      حصہ دوم ـ 1905 سے 1908 تک


      محبت




      عروس شب کی زلفیں تھیں ابھی نا آشنا خم سے
      ستارے آسماں کے بے خبر تھے لذت رم سے
      قمر اپنے لباس نو میں بیگانہ سا لگتا تھا
      نہ تھا واقف ابھی گردش کے آئین مسلم سے
      ابھی امکاں کے ظلمت خانے سے ابھری ہی تھی دنیا
      مذاق زندگی پوشیدہ تھا پہنائے عالم سے
      کمال نظم ہستی کی ابھی تھی ابتدا گویا
      ہویدا تھی نگینے کی تمنا چشم خاتم سے
      سنا ہے عالم بالا میں کوئی کیمیا گر تھا
      صفا تھی جس کی خاک پا میں بڑھ کر ساغر جم سے
      لکھا تھا عرش کے پائے پہ اک اکسیر کا نسخہ
      چھپاتے تھے فرشتے جس کو چشم روح آدم سے
      نگاہیں تاک میں رہتی تھیں لیکن کیمیا گر کی
      وہ اس نسخے کو بڑھ کر جانتا تھا اسم اعظم سے
      بڑھا تسبیح خوانی کے بہانے عرش کی جانب
      تمنائے دلی آخر بر آئی سعی پیہم سے
      پھرایا فکر اجزا نے اسے میدان امکاں میں
      چھپے گی کیا کوئی شے بارگاہ حق کے محرم سے
      چمک تارے سے مانگی ، چاند سے داغ جگر مانگا
      اڑائی تیرگی تھوڑی سی شب کی زلف برہم سے
      تڑپ بجلی سے پائی ، حور سے پاکیزگی پائی
      حرارت لی نفسہائے مسیح ابن مریم سے
      ذرا سی پھر ربوبیت سے شان بے نیازی لی
      ملک سے عاجزی ، افتادگی تقدیر شبنم سے
      پھر ان اجزا کو گھولا چشمۂ حیواں کے پانی میں
      مرکب نے محبت نام پایا عرش اعظم سے
      مہوس نے یہ پانی ہستی نوخیز پر چھڑکا
      گرہ کھولی ہنر نے اس کے گویا کار عالم سے
      ہوئی جنبش عیاں ، ذروں نے لطف خواب کو چھوڑا
      گلے ملنے لگے اٹھ اٹھ کے اپنے اپنے ہمدم سے
      خرام ناز پایا آفتابوں نے ، ستاروں نے
      چٹک غنچوں نے پائی ، داغ پائے لالہ زاروں نے



      Similar Threads:

    2. #2
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      511

      Re: محبت

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post

      حصہ دوم ـ 1905 سے 1908 تک


      محبت




      عروس شب کی زلفیں تھیں ابھی نا آشنا خم سے
      ستارے آسماں کے بے خبر تھے لذت رم سے
      قمر اپنے لباس نو میں بیگانہ سا لگتا تھا
      نہ تھا واقف ابھی گردش کے آئین مسلم سے
      ابھی امکاں کے ظلمت خانے سے ابھری ہی تھی دنیا
      مذاق زندگی پوشیدہ تھا پہنائے عالم سے
      کمال نظم ہستی کی ابھی تھی ابتدا گویا
      ہویدا تھی نگینے کی تمنا چشم خاتم سے
      سنا ہے عالم بالا میں کوئی کیمیا گر تھا
      صفا تھی جس کی خاک پا میں بڑھ کر ساغر جم سے
      لکھا تھا عرش کے پائے پہ اک اکسیر کا نسخہ
      چھپاتے تھے فرشتے جس کو چشم روح آدم سے
      نگاہیں تاک میں رہتی تھیں لیکن کیمیا گر کی
      وہ اس نسخے کو بڑھ کر جانتا تھا اسم اعظم سے
      بڑھا تسبیح خوانی کے بہانے عرش کی جانب
      تمنائے دلی آخر بر آئی سعی پیہم سے
      پھرایا فکر اجزا نے اسے میدان امکاں میں
      چھپے گی کیا کوئی شے بارگاہ حق کے محرم سے
      چمک تارے سے مانگی ، چاند سے داغ جگر مانگا
      اڑائی تیرگی تھوڑی سی شب کی زلف برہم سے
      تڑپ بجلی سے پائی ، حور سے پاکیزگی پائی
      حرارت لی نفسہائے مسیح ابن مریم سے
      ذرا سی پھر ربوبیت سے شان بے نیازی لی
      ملک سے عاجزی ، افتادگی تقدیر شبنم سے
      پھر ان اجزا کو گھولا چشمۂ حیواں کے پانی میں
      مرکب نے محبت نام پایا عرش اعظم سے
      مہوس نے یہ پانی ہستی نوخیز پر چھڑکا
      گرہ کھولی ہنر نے اس کے گویا کار عالم سے
      ہوئی جنبش عیاں ، ذروں نے لطف خواب کو چھوڑا
      گلے ملنے لگے اٹھ اٹھ کے اپنے اپنے ہمدم سے
      خرام ناز پایا آفتابوں نے ، ستاروں نے
      چٹک غنچوں نے پائی ، داغ پائے لالہ زاروں نے

      Umda Intekhab
      Share karne ka shukariya


    3. #3
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: محبت

      Quote Originally Posted by Dr Danish View Post
      Umda Intekhab
      Share karne ka shukariya





      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •