google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: آفتاب صبح

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      آفتاب صبح


      آفتاب صبح



      شورش میخانۂ انساں سے بالاتر ہے تو
      زینت بزم فلک ہو جس سے وہ ساغر ہے تو
      ہو در گوش عروس صبح وہ گوہر ہے تو
      جس پہ سیمائے افق نازاں ہو وہ زیور ہے تو
      صفحۂ ایام سے داغ مداد شب مٹا
      آسماں سے نقش باطل کی طرح کوکب مٹا
      حسن تیرا جب ہوا بام فلک سے جلوہ گر
      آنکھ سے اڑتا ہے یک دم خواب کی مے کا اثر
      نور سے معمور ہو جاتا ہے دامان نظر
      کھولتی ہے چشم ظاہر کو ضیا تیری مگر
      ڈھونڈتی ہیں جس کو آنکھیں وہ تماشا چاہیے
      چشم باطن جس سے کھل جائے وہ جلوا چاہیے
      شوق آزادی کے دنیا میں نہ نکلے حوصلے
      زندگی بھر قید زنجیر تعلق میں رہے
      زیر و بالا ایک ہیں تیری نگاہوں کے لیے
      آرزو ہے کچھ اسی چشم تماشا کی مجھے
      آنکھ میری اور کے غم میں سرشک آباد ہو
      امتیاز ملت و آئیں سے دل آزاد ہو
      بستۂ رنگ خصوصیت نہ ہو میری زباں
      نوع انساں قوم ہو میری ، وطن میرا جہاں
      دیدۂ باطن پہ راز نظم قدرت ہو عیاں
      ہو شناسائے فلک شمع تخیل کا دھواں
      عقدۂ اضداد کی کاوش نہ تڑپائے مجھے
      حسن عشق انگیز ہر شے میں نظر آئے مجھے
      صدمہ آ جائے ہوا سے گل کی پتی کو اگر
      اشک بن کر میری آنکھوں سے ٹپک جائے اثر
      دل میں ہو سوز محبت کا وہ چھوٹا سا شرر
      نور سے جس کے ملے راز حقیقت کی خبر
      شاہد قدرت کا آئینہ ہو ، دل میرا نہ ہو
      سر میں جز ہمدردی انساں کوئی سودا نہ ہو
      تو اگر زحمت کش ہنگامۂ عالم نہیں
      یہ فضیلت کا نشاں اے نیر اعظم نہیں
      اپنے حسن عالم آرا سے جو تو محرم نہیں
      ہمسر یک ذرۂ خاک در آدم نہیں
      نور مسجود ملک گرم تماشا ہی رہا
      اور تو منت پذیر صبح فردا ہی رہا
      آرزو نور حقیقت کی ہمارے دل میں ہے
      لیلی ذوق طلب کا گھر اسی محمل میں ہے
      کس قدر لذت کشود عقدۂ مشکل میں ہے
      لطف صد حاصل ہماری سعی بے حاصل میں ہے
      درد استفہام سے واقف ترا پہلو نہیں
      جستجوئے راز قدرت کا شناسا تو نہیں



      Similar Threads:

    2. #2
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      511

      Re: آفتاب صبح

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post
      آفتاب صبح



      شورش میخانۂ انساں سے بالاتر ہے تو
      زینت بزم فلک ہو جس سے وہ ساغر ہے تو
      ہو در گوش عروس صبح وہ گوہر ہے تو
      جس پہ سیمائے افق نازاں ہو وہ زیور ہے تو
      صفحۂ ایام سے داغ مداد شب مٹا
      آسماں سے نقش باطل کی طرح کوکب مٹا
      حسن تیرا جب ہوا بام فلک سے جلوہ گر
      آنکھ سے اڑتا ہے یک دم خواب کی مے کا اثر
      نور سے معمور ہو جاتا ہے دامان نظر
      کھولتی ہے چشم ظاہر کو ضیا تیری مگر
      ڈھونڈتی ہیں جس کو آنکھیں وہ تماشا چاہیے
      چشم باطن جس سے کھل جائے وہ جلوا چاہیے
      شوق آزادی کے دنیا میں نہ نکلے حوصلے
      زندگی بھر قید زنجیر تعلق میں رہے
      زیر و بالا ایک ہیں تیری نگاہوں کے لیے
      آرزو ہے کچھ اسی چشم تماشا کی مجھے
      آنکھ میری اور کے غم میں سرشک آباد ہو
      امتیاز ملت و آئیں سے دل آزاد ہو
      بستۂ رنگ خصوصیت نہ ہو میری زباں
      نوع انساں قوم ہو میری ، وطن میرا جہاں
      دیدۂ باطن پہ راز نظم قدرت ہو عیاں
      ہو شناسائے فلک شمع تخیل کا دھواں
      عقدۂ اضداد کی کاوش نہ تڑپائے مجھے
      حسن عشق انگیز ہر شے میں نظر آئے مجھے
      صدمہ آ جائے ہوا سے گل کی پتی کو اگر
      اشک بن کر میری آنکھوں سے ٹپک جائے اثر
      دل میں ہو سوز محبت کا وہ چھوٹا سا شرر
      نور سے جس کے ملے راز حقیقت کی خبر
      شاہد قدرت کا آئینہ ہو ، دل میرا نہ ہو
      سر میں جز ہمدردی انساں کوئی سودا نہ ہو
      تو اگر زحمت کش ہنگامۂ عالم نہیں
      یہ فضیلت کا نشاں اے نیر اعظم نہیں
      اپنے حسن عالم آرا سے جو تو محرم نہیں
      ہمسر یک ذرۂ خاک در آدم نہیں
      نور مسجود ملک گرم تماشا ہی رہا
      اور تو منت پذیر صبح فردا ہی رہا
      آرزو نور حقیقت کی ہمارے دل میں ہے
      لیلی ذوق طلب کا گھر اسی محمل میں ہے
      کس قدر لذت کشود عقدۂ مشکل میں ہے
      لطف صد حاصل ہماری سعی بے حاصل میں ہے
      درد استفہام سے واقف ترا پہلو نہیں
      جستجوئے راز قدرت کا شناسا تو نہیں

      Umda Intekhab
      Share karne ka shukariya


    3. #3
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: آفتاب صبح

      Quote Originally Posted by Dr Danish View Post
      Umda Intekhab
      Share karne ka shukariya





      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •