google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: ایک گائے اور بکری

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      ایک گائے اور بکری


      ایک گائے اور بکری

      (ماخوذ )

      بچوں کے لیے



      اک چراگہ ہری بھری تھی کہیں
      تھی سراپا بہار جس کی زمیں
      کیا سماں اس بہار کا ہو بیاں
      ہر طرف صاف ندیاں تھیں رواں
      تھے اناروں کے بے شمار درخت
      اور پیپل کے سایہ دار درخت
      ٹھنڈی ٹھنڈی ہوائیں آتی تھیں
      طائروں کی صدائیں آتی تھیں
      کسی ندی کے پاس اک بکری
      چرتے چرتے کہیں سے آ نکلی
      جب ٹھہر کر ادھر ادھر دیکھا
      پاس اک گائے کو کھڑے پایا
      پہلے جھک کر اسے سلام کیا
      پھر سلیقے سے یوں کلام کیا
      کیوں بڑی بی! مزاج کیسے ہیں
      گائے بولی کہ خیر اچھے ہیں
      کٹ رہی ہے بری بھلی اپنی
      ہے مصیبت میں زندگی اپنی
      جان پر آ بنی ہے ، کیا کہیے
      اپنی قسمت بری ہے ، کیا کہیے
      دیکھتی ہوں خدا کی شان کو میں
      رو رہی ہوں بروں کی جان کو میں
      زور چلتا نہیں غریبوں کا
      پیش آیا لکھا نصیبوں کا
      آدمی سے کوئی بھلا نہ کرے
      اس سے پالا پڑے ، خدا نہ کرے
      دودھ کم دوں تو بڑبڑاتا ہے
      ہوں جو دبلی تو بیچ کھاتا ہے
      ہتھکنڈوں سے غلام کرتا ہے
      کن فریبوں سے رام کرتا ہے
      اس کے بچوں کو پالتی ہوں میں
      دودھ سے جان ڈالتی ہوں میں
      بدلے نیکی کے یہ برائی ہے
      میرے اللہ! تری دہائی ہے
      سن کے بکری یہ ماجرا سارا
      بولی ، ایسا گلہ نہیں اچھا
      بات سچی ہے بے مزا لگتی
      میں کہوں گی مگر خدا لگتی
      یہ چراگہ ، یہ ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا
      یہ ہری گھاس اور یہ سایا
      ایسی خوشیاں ہمیں نصیب کہاں
      یہ کہاں ، بے زباں غریب کہاں!
      یہ مزے آدمی کے دم سے ہیں
      لطف سارے اسی کے دم سے ہیں
      اس کے دم سے ہے اپنی آبادی
      قید ہم کو بھلی ، کہ آزادی!
      سو طرح کا بنوں میں ہے کھٹکا
      واں کی گزران سے بچائے خدا
      ہم پہ احسان ہے بڑا اس کا
      ہم کو زیبا نہیں گلا اس کا
      قدر آرام کی اگر سمجھو
      آدمی کا کبھی گلہ نہ کرو
      گائے سن کر یہ بات شرمائی
      آدمی کے گلے سے پچھتائی
      دل میں پرکھا بھلا برا اس نے
      اور کچھ سوچ کر کہا اس نے
      یوں تو چھوٹی ہے ذات بکری کی
      دل کو لگتی ہے بات بکری کی



      Similar Threads:

    2. #2
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      511

      Re: ایک گائے اور بکری

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post
      ایک گائے اور بکری

      (ماخوذ )

      بچوں کے لیے



      اک چراگہ ہری بھری تھی کہیں
      تھی سراپا بہار جس کی زمیں
      کیا سماں اس بہار کا ہو بیاں
      ہر طرف صاف ندیاں تھیں رواں
      تھے اناروں کے بے شمار درخت
      اور پیپل کے سایہ دار درخت
      ٹھنڈی ٹھنڈی ہوائیں آتی تھیں
      طائروں کی صدائیں آتی تھیں
      کسی ندی کے پاس اک بکری
      چرتے چرتے کہیں سے آ نکلی
      جب ٹھہر کر ادھر ادھر دیکھا
      پاس اک گائے کو کھڑے پایا
      پہلے جھک کر اسے سلام کیا
      پھر سلیقے سے یوں کلام کیا
      کیوں بڑی بی! مزاج کیسے ہیں
      گائے بولی کہ خیر اچھے ہیں
      کٹ رہی ہے بری بھلی اپنی
      ہے مصیبت میں زندگی اپنی
      جان پر آ بنی ہے ، کیا کہیے
      اپنی قسمت بری ہے ، کیا کہیے
      دیکھتی ہوں خدا کی شان کو میں
      رو رہی ہوں بروں کی جان کو میں
      زور چلتا نہیں غریبوں کا
      پیش آیا لکھا نصیبوں کا
      آدمی سے کوئی بھلا نہ کرے
      اس سے پالا پڑے ، خدا نہ کرے
      دودھ کم دوں تو بڑبڑاتا ہے
      ہوں جو دبلی تو بیچ کھاتا ہے
      ہتھکنڈوں سے غلام کرتا ہے
      کن فریبوں سے رام کرتا ہے
      اس کے بچوں کو پالتی ہوں میں
      دودھ سے جان ڈالتی ہوں میں
      بدلے نیکی کے یہ برائی ہے
      میرے اللہ! تری دہائی ہے
      سن کے بکری یہ ماجرا سارا
      بولی ، ایسا گلہ نہیں اچھا
      بات سچی ہے بے مزا لگتی
      میں کہوں گی مگر خدا لگتی
      یہ چراگہ ، یہ ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا
      یہ ہری گھاس اور یہ سایا
      ایسی خوشیاں ہمیں نصیب کہاں
      یہ کہاں ، بے زباں غریب کہاں!
      یہ مزے آدمی کے دم سے ہیں
      لطف سارے اسی کے دم سے ہیں
      اس کے دم سے ہے اپنی آبادی
      قید ہم کو بھلی ، کہ آزادی!
      سو طرح کا بنوں میں ہے کھٹکا
      واں کی گزران سے بچائے خدا
      ہم پہ احسان ہے بڑا اس کا
      ہم کو زیبا نہیں گلا اس کا
      قدر آرام کی اگر سمجھو
      آدمی کا کبھی گلہ نہ کرو
      گائے سن کر یہ بات شرمائی
      آدمی کے گلے سے پچھتائی
      دل میں پرکھا بھلا برا اس نے
      اور کچھ سوچ کر کہا اس نے
      یوں تو چھوٹی ہے ذات بکری کی
      دل کو لگتی ہے بات بکری کی

      Umda Intekhab
      Jazak Allah


    3. #3
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: ایک گائے اور بکری

      Quote Originally Posted by Dr Danish View Post
      Umda Intekhab
      Jazak Allah
      پسند اور خوب صورت رائے کا بہت بہت شکریہ ۔



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •