(15)
آدم کا ضمیر اس کی حقیقت پہ ہے شاہد
مشکل نہیں اے سالک رہ ! علم فقیری
فولاد کہاں رہتا ہے شمشیر کے لائق
پیدا ہو اگر اس کی طبیعت میں حریری
خود دار نہ ہو فقر تو ہے قہر الہی
ہو صاحب غیرت تو ہے تمہید امیری
افرنگ ز خود بے خبرت کرد وگرنہ
اے بندۂ مومن ! تو بشیری ، تو نذیری!
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote
Bookmarks