میں ہوں رات کا ایک بجا ہے
خالی رستہ بول رہا ہے

آج تو یوں خاموش ہے دنیا
جیسے کچھ ہونے والا ہے

کیسی اندھیری رات ہے دیکھو
اپنے آپ سے ڈر لگتا ہے

میں نے تو اک بات کہی تھی...
کیا تو سچ مچ روٹھ گیا ہے؟

ایسا گاہک کون ہے جس نے
سکھ دے کر دکھ مول لیا ہے

تیرا رستہ تکتے تکتے
کھیت گگن کا سوکھ چلا ہے

کھڑکی کھول کے دیکھ تو باہر
دیر سے کوئی شخص کھڑا ہے

ساری بستی سو گئی ناصر
تو اب تک کیوں جاگ رہا ہے

ناصر کاظمی۔،۔،


Similar Threads: