اگرچہ میں نہ سپاہی ہوں نے امیر جنود مجھے خبر نہیں یہ شاعری ہے یا کچھ اور عطا ہوا ہے مجھے ذکر و فکر و جذب و سرود جبین بندۂ حق میں نمود ہے جس کی اسی جلال سے لبریز ہے ضمیر وجود یہ کافری تو نہیں ، کافری سے کم بھی نہیں کہ مرد حق ہو گرفتار حاضر و موجود غمیں نہ ہو کہ بہت دور ہیں ابھی باقی نئے ستاروں سے خالی نہیں سپہر کبود -----ریاض منزل (دولت کدۂ سرراس مسعود) بھوپال میں لکھے گئے
Bookmarks