خودی


خودی کو نہ دے سیم و زر کے عوض
نہیں شعلہ دیتے شرر کے عوض
یہ کہتا ہے فردوسی دیدہ ور
عجم جس کے سرمے سے روشن بصر
''ز بہر درم تند و بدخو مباش
تو باید کہ باشی ، درم گو مباش''


Similar Threads: