یورپ سے ایکخط



ہمخوگر محسوس ہیں ساحل کے خریدار

اکبحر پر آشوب و پر اسرار ہے رومی
توبھی ہے اسی قافلۂ شوق میں اقبال
جسقافلۂ شوق کا سالار ہے رومی
اسعصر کو بھی اس نے دیا ہے کوئی پیغام؟
کہتےہیں چراغ رہ احرار ہے رومی


Similar Threads: