google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 4 of 4

    Thread: لینن ( خدا کے حضور میں)

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      لینن ( خدا کے حضور میں)

      لینن

      ( خدا کے حضور میں)


      اے انفس و آفاق میں پیدا ترے آیات
      حق یہ ہے کہ ہے زندہ و پائندہ تری ذات
      میں کیسے سمجھتا کہ تو ہے یا کہ نہیں ہے
      ہر دم متغیر تھے خرد کے نظریات
      محرم نہیں فطرت کے سرود ازلی سے
      بینائے کواکب ہو کہ دانائے نباتات
      آج آنکھ نے دیکھا تو وہ عالم ہوا ثابت
      میں جس کو سمجھتا تھا کلیسا کے خرافات
      ہم بند شب و روز میں جکڑے ہوئے بندے
      تو خالق اعصار و نگارندۂ آنات!
      اک بات اگر مجھ کو اجازت ہو تو پوچھوں
      حل کر نہ سکے جس کو حکیموں کے مقالات
      جب تک میں جیا خیمۂ افلاک کے نیچے
      کانٹے کی طرح دل میں کھٹکتی رہی یہ بات
      گفتار کے اسلوب پہ قابو نہیں رہتا
      جب روح کے اندر متلاطم ہوں خیالات
      وہ کون سا آدم ہے کہ تو جس کا ہے معبود
      وہ آدم خاکی کہ جو ہے زیر سماوات؟
      مشرق کے خداوند سفیدان فرنگی
      مغرب کے خداوند درخشندۂ فلزات
      یورپ میں بہت روشنی علم و ہنر ہے
      حق یہ ہے کہ بے چشمۂ حیواں ہے یہ ظلمات
      رعنائی تعمیر میں ، رونق میں ، صفا میں
      گرجوں سے کہیں بڑھ کے ہیں بنکوں کی عمارات
      ظاہر میں تجارت ہے ، حقیقت میں جوا ہے
      سود ایک کا لاکھوں کے لیے مرگ مفاجات
      یہ علم ، یہ حکمت ، یہ تدبر ، یہ حکومت
      پیتے ہیں لہو ، دیتے ہیں تعلیم مساوات
      بے کاری و عریانی و مے خواری و افلاس
      کیا کم ہیں فرنگی مدنیت کے فتوحات
      وہ قوم کہ فیضان سماوی سے ہو محروم
      حد اس کے کمالات کی ہے برق و بخارات
      ہے دل کے لیے موت مشینوں کی حکومت
      احساس مروت کو کچل دیتے ہیں آلات
      آثار تو کچھ کچھ نظر آتے ہیں کہ آخر
      تدبیر کو تقدیر کے شاطر نے کیا مات
      میخانے کی بنیاد میں آیا ہے تزلزل
      بیٹھے ہیں اسی فکر میں پیران خرابات
      چہروں پہ جو سرخی نظر آتی ہے سر شام
      یا غازہ ہے یا ساغر و مینا کی کرامات
      تو قادر و عادل ہے مگر تیرے جہاں میں
      ہیں تلخ بہت بندۂ مزدور کے اوقات
      کب ڈوبے گا سرمایہ پرستی کا سفینہ؟
      دنیا ہے تری منتظر روز مکافات




      Similar Threads:

    2. #2
      Moderator www.urdutehzeb.com/public_htmlClick image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982
      BDunc's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      8,431
      Threads
      678
      Thanks
      298
      Thanked 249 Times in 213 Posts
      Mentioned
      694 Post(s)
      Tagged
      6321 Thread(s)
      Rep Power
      121

      Re: لینن ( خدا کے حضور میں)

      Khoob


    3. #3
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 UmerAmer's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      4,677
      Threads
      407
      Thanks
      124
      Thanked 346 Times in 299 Posts
      Mentioned
      253 Post(s)
      Tagged
      5399 Thread(s)
      Rep Power
      160

      Re: لینن ( خدا کے حضور میں)

      Very Nice
      Keep it up


    4. #4
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      511

      Re: لینن ( خدا کے حضور میں)

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post
      لینن

      ( خدا کے حضور میں)


      اے انفس و آفاق میں پیدا ترے آیات
      حق یہ ہے کہ ہے زندہ و پائندہ تری ذات
      میں کیسے سمجھتا کہ تو ہے یا کہ نہیں ہے
      ہر دم متغیر تھے خرد کے نظریات
      محرم نہیں فطرت کے سرود ازلی سے
      بینائے کواکب ہو کہ دانائے نباتات
      آج آنکھ نے دیکھا تو وہ عالم ہوا ثابت
      میں جس کو سمجھتا تھا کلیسا کے خرافات
      ہم بند شب و روز میں جکڑے ہوئے بندے
      تو خالق اعصار و نگارندۂ آنات!
      اک بات اگر مجھ کو اجازت ہو تو پوچھوں
      حل کر نہ سکے جس کو حکیموں کے مقالات
      جب تک میں جیا خیمۂ افلاک کے نیچے
      کانٹے کی طرح دل میں کھٹکتی رہی یہ بات
      گفتار کے اسلوب پہ قابو نہیں رہتا
      جب روح کے اندر متلاطم ہوں خیالات
      وہ کون سا آدم ہے کہ تو جس کا ہے معبود
      وہ آدم خاکی کہ جو ہے زیر سماوات؟
      مشرق کے خداوند سفیدان فرنگی
      مغرب کے خداوند درخشندۂ فلزات
      یورپ میں بہت روشنی علم و ہنر ہے
      حق یہ ہے کہ بے چشمۂ حیواں ہے یہ ظلمات
      رعنائی تعمیر میں ، رونق میں ، صفا میں
      گرجوں سے کہیں بڑھ کے ہیں بنکوں کی عمارات
      ظاہر میں تجارت ہے ، حقیقت میں جوا ہے
      سود ایک کا لاکھوں کے لیے مرگ مفاجات
      یہ علم ، یہ حکمت ، یہ تدبر ، یہ حکومت
      پیتے ہیں لہو ، دیتے ہیں تعلیم مساوات
      بے کاری و عریانی و مے خواری و افلاس
      کیا کم ہیں فرنگی مدنیت کے فتوحات
      وہ قوم کہ فیضان سماوی سے ہو محروم
      حد اس کے کمالات کی ہے برق و بخارات
      ہے دل کے لیے موت مشینوں کی حکومت
      احساس مروت کو کچل دیتے ہیں آلات
      آثار تو کچھ کچھ نظر آتے ہیں کہ آخر
      تدبیر کو تقدیر کے شاطر نے کیا مات
      میخانے کی بنیاد میں آیا ہے تزلزل
      بیٹھے ہیں اسی فکر میں پیران خرابات
      چہروں پہ جو سرخی نظر آتی ہے سر شام
      یا غازہ ہے یا ساغر و مینا کی کرامات
      تو قادر و عادل ہے مگر تیرے جہاں میں
      ہیں تلخ بہت بندۂ مزدور کے اوقات
      کب ڈوبے گا سرمایہ پرستی کا سفینہ؟
      دنیا ہے تری منتظر روز مکافات


      Umda Intekhab
      Jazak Allah


    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •