google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: ذوق و شوق (ان اشعار میں سے اکثر فلسطین میں لª

    Hybrid View

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      ذوق و شوق (ان اشعار میں سے اکثر فلسطین میں لª

      ذوق و شوق


      (ان اشعار میں سے اکثر فلسطین میں لکھے گئے)


      دریغ آمدم زاں ہمہ بوستاں
      تہی دست رفتن سوئے دوستاں

      قلب و نظر کی زندگی دشت میں صبح کا سماں
      چشمۂ آفتاب سے نور کی ندیاں رواں
      حسن ازل کی ہے نمود ، چاک ہے پردۂ وجود
      دل کے لیے ہزار سود ایک نگاہ کا زیاں
      سرخ و کبود بدلیاں چھوڑ گیا سحاب شب
      کوہ اضم کو دے گیا رنگ برنگ طیلساں
      گرد سے پاک ہے ہوا ، برگ نخیل دھل گئے
      ریگ نواح کاظمہ نرم ہے مثل پرنیاں
      آگ بجھی ہوئی ادھر ، ٹوٹی ہوئی طناب ادھر
      کیا خبر اس مقام سے گزرے ہیں کتنے کارواں
      آئی صدائے جبرئیل ، تیرا مقام ہے یہی
      اہل فراق کے لیے عیش دوام ہے یہی
      کس سے کہوں کہ زہر ہے میرے لیے مۓ حیات
      کہنہ ہے بزم کائنات ، تازہ ہیں میرے واردات
      کیا نہیں اور غزنوی کارگہ حیات میں
      بیٹھے ہیں کب سے منتظر اہل حرم کے سومنات
      ذکر عرب کے سوز میں ، فکر عجم کے ساز میں
      نے عربی مشاہدات ، نے عجمی تخیلات
      قافلۂ حجاز میں ایک حسین بھی نہیں
      گرچہ ہے تاب دار ابھی گیسوئے دجلہ و فرات
      عقل و دل و نگاہ کا مرشد اولیں ہے عشق
      عشق نہ ہو تو شرع و دیں بت کدۂ تصورات
      صدق خلیل بھی ہے عشق ، صبر حسین بھی ہے عشق
      معرکۂ وجود میں بدر و حنین بھی ہے عشق
      آیۂ کائنات کا معنی دیر یاب تو
      نکلے تری تلاش میں قافلہ ہائے رنگ و بو
      جلوتیان مدرسہ کور نگاہ و مردہ ذوق
      خلوتیان مے کدہ کم طلب و تہی کدو
      میں کہ مری غزل میں ہے آتش رفتہ کا سراغ
      میری تمام سرگزشت کھوئے ہوؤں کی جستجو
      باد صبا کی موج سے نشو و نمائے خار و خس
      میرے نفس کی موج سے نشو و نمائے آرزو
      خون دل و جگر سے ہے میری نوا کی پرورش
      ہے رگ ساز میں رواں صاحب ساز کا لہو
      فرصت کشمکش مدہ ایں دل بے قرار را
      یک دو شکن زیادہ کن گیسوے تابدار را
      لوح بھی تو ، قلم بھی تو ، تیرا وجود الکتاب
      گنبد آبگینہ رنگ تیرے محیط میں حباب
      عالم آب و خاک میں تیرے ظہور سے فروغ
      ذرۂ ریگ کو دیا تو نے طلوع آفتاب
      شوکت سنجر و سلیم تیرے جلال کی نمود
      فقر جنید و با یزید تیرا جمال بے نقاب
      شوق ترا اگر نہ ہو میری نماز کا امام
      میرا قیام بھی حجاب ، میرا سجود بھی حجاب
      تیری نگاہ ناز سے دونوں مراد پا گئے
      عقل غیاب و جستجو ، عشق حضور و اضطراب
      تیرہ و تار ہے جہاں گردش آفتاب سے

      طبع زمانہ تازہ کر جلوۂ بے حجاب سے
      تیری نظر میں ہیں تمام میرے گزشتہ روز و شب
      مجھ کو خبر نہ تھی کہ ہے علم نخیل بے رطب
      تازہ مرے ضمیر میں معرکۂ کہن ہوا
      عشق تمام مصطفی ، عقل تمام بولہب
      گاہ بحیلہ می برد ، گاہ بزور می کشد
      عشق کی ابتدا عجب ، عشق کی انتہا عجب
      عالم سوز و ساز میں وصل سے بڑھ کے ہے فراق

      وصل میں مرگ آرزو ، ہجر میں لذت طلب
      عین وصال میں مجھے حوصلۂ نظر نہ تھا
      گرچہ بہانہ جو رہی میری نگاہ بے ادب
      گرمی آرزو فراق ، شورش ہاۓ و ہو فراق
      موج کی جستجو فراق ، قطرے کی آبرو فراق!




      Similar Threads:

    2. #2
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      511

      Re: ذوق و شوق (ان اشعار میں سے اکثر فلسطین میں ل&

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post
      ذوق و شوق


      (ان اشعار میں سے اکثر فلسطین میں لکھے گئے)


      دریغ آمدم زاں ہمہ بوستاں
      تہی دست رفتن سوئے دوستاں

      قلب و نظر کی زندگی دشت میں صبح کا سماں
      چشمۂ آفتاب سے نور کی ندیاں رواں
      حسن ازل کی ہے نمود ، چاک ہے پردۂ وجود
      دل کے لیے ہزار سود ایک نگاہ کا زیاں
      سرخ و کبود بدلیاں چھوڑ گیا سحاب شب
      کوہ اضم کو دے گیا رنگ برنگ طیلساں
      گرد سے پاک ہے ہوا ، برگ نخیل دھل گئے
      ریگ نواح کاظمہ نرم ہے مثل پرنیاں
      آگ بجھی ہوئی ادھر ، ٹوٹی ہوئی طناب ادھر
      کیا خبر اس مقام سے گزرے ہیں کتنے کارواں
      آئی صدائے جبرئیل ، تیرا مقام ہے یہی
      اہل فراق کے لیے عیش دوام ہے یہی
      کس سے کہوں کہ زہر ہے میرے لیے مۓ حیات
      کہنہ ہے بزم کائنات ، تازہ ہیں میرے واردات
      کیا نہیں اور غزنوی کارگہ حیات میں
      بیٹھے ہیں کب سے منتظر اہل حرم کے سومنات
      ذکر عرب کے سوز میں ، فکر عجم کے ساز میں
      نے عربی مشاہدات ، نے عجمی تخیلات
      قافلۂ حجاز میں ایک حسین بھی نہیں
      گرچہ ہے تاب دار ابھی گیسوئے دجلہ و فرات
      عقل و دل و نگاہ کا مرشد اولیں ہے عشق
      عشق نہ ہو تو شرع و دیں بت کدۂ تصورات
      صدق خلیل بھی ہے عشق ، صبر حسین بھی ہے عشق
      معرکۂ وجود میں بدر و حنین بھی ہے عشق
      آیۂ کائنات کا معنی دیر یاب تو
      نکلے تری تلاش میں قافلہ ہائے رنگ و بو
      جلوتیان مدرسہ کور نگاہ و مردہ ذوق
      خلوتیان مے کدہ کم طلب و تہی کدو
      میں کہ مری غزل میں ہے آتش رفتہ کا سراغ
      میری تمام سرگزشت کھوئے ہوؤں کی جستجو
      باد صبا کی موج سے نشو و نمائے خار و خس
      میرے نفس کی موج سے نشو و نمائے آرزو
      خون دل و جگر سے ہے میری نوا کی پرورش
      ہے رگ ساز میں رواں صاحب ساز کا لہو
      فرصت کشمکش مدہ ایں دل بے قرار را
      یک دو شکن زیادہ کن گیسوے تابدار را
      لوح بھی تو ، قلم بھی تو ، تیرا وجود الکتاب
      گنبد آبگینہ رنگ تیرے محیط میں حباب
      عالم آب و خاک میں تیرے ظہور سے فروغ
      ذرۂ ریگ کو دیا تو نے طلوع آفتاب
      شوکت سنجر و سلیم تیرے جلال کی نمود
      فقر جنید و با یزید تیرا جمال بے نقاب
      شوق ترا اگر نہ ہو میری نماز کا امام
      میرا قیام بھی حجاب ، میرا سجود بھی حجاب
      تیری نگاہ ناز سے دونوں مراد پا گئے
      عقل غیاب و جستجو ، عشق حضور و اضطراب
      تیرہ و تار ہے جہاں گردش آفتاب سے

      طبع زمانہ تازہ کر جلوۂ بے حجاب سے
      تیری نظر میں ہیں تمام میرے گزشتہ روز و شب
      مجھ کو خبر نہ تھی کہ ہے علم نخیل بے رطب
      تازہ مرے ضمیر میں معرکۂ کہن ہوا
      عشق تمام مصطفی ، عقل تمام بولہب
      گاہ بحیلہ می برد ، گاہ بزور می کشد
      عشق کی ابتدا عجب ، عشق کی انتہا عجب
      عالم سوز و ساز میں وصل سے بڑھ کے ہے فراق

      وصل میں مرگ آرزو ، ہجر میں لذت طلب
      عین وصال میں مجھے حوصلۂ نظر نہ تھا
      گرچہ بہانہ جو رہی میری نگاہ بے ادب
      گرمی آرزو فراق ، شورش ہاۓ و ہو فراق
      موج کی جستجو فراق ، قطرے کی آبرو فراق!

      Behtareen Intkhab
      Jazak Allah


    3. #3
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: ذوق و شوق (ان اشعار میں سے اکثر فلسطین میں ل&

      Quote Originally Posted by Dr Danish View Post
      Behtareen Intkhab
      Jazak Allah
      آپ کی آراء اور پسند کرنے کا بہت بہت شکریہ



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •