
Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
Behtareen Intkhabقید خانے میں معتمد کی فریاد
معتمد اشبیلیہ کا بادشاہ اور عربی شاعر تھا -ہسپانیہ کے ایک حکمران نے اس کو شکست دے کر قید میں ڈال دیا تھا - معتمد کی نظمیں انگریزی میں ترجمہ ہو کر '' وزڈم آف دی ایسٹ سیریز'' میں شائع ہو چکی ہیں
اک فغان بے شرر سینے میں باقی رہ گئی
سوز بھی رخصت ہوا ، جاتی رہی تاثیر بھی
مرد حر زنداں میں ہے بے نیزہ و شمشیر آج
میں پشیماں ہوں ، پشیماں ہے مری تدبیر بھی
خود بخود زنجیر کی جانب کھنچا جاتا ہے دل
تھی اسی فولاد سے شاید مری شمشیر بھی
جو مری تیغ دو دم تھی ، اب مری زنجیر ہے
شوخ و بے پروا ہے کتنا خالق تقدیر بھی!
Jazak Allah
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)



Reply With Quote
Bookmarks