Originally Posted by intelligent086 کمال ترک نہیں آب و گل سے مہجوری کمال ترک ہے تسخیر خاکی و نوری میں ایسے فقر سے اے اہل حلقہ باز آیا تمھارا فقر ہے بے دولتی و رنجوری نہ فقر کے لیے موزوں ، نہ سلطنت کے لیے وہ قوم جس نے گنوایا متاع تیموری سنے نہ ساقی مہ وش تو اور بھی اچھا عیار گرمی صحبت ہے حرف معذوری حکیم و عارف و صوفی ، تمام مست ظہور کسے خبر کہ تجلی ہے عین مستوری وہ ملتفت ہوں تو کنج قفس بھی آزادی نہ ہوں تو صحن چمن بھی مقام مجبوری برا نہ مان ، ذرا آزما کے دیکھ اسے فرنگ دل کی خرابی ، خرد کی معموری ٭ ٭ ٭ ٭ Umda aor Lajawab Sharing ka shukariya
Originally Posted by Dr Danish Umda aor Lajawab Sharing ka shukariya خوب صورت آراء اور پسند کا بہت بہت شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks