ترے شیشے میں مے باقی نہیں ہے

بتا ، کیا تو مرا ساقی نہیں ہے

سمندر سے ملے پیاسے کو شبنم
بخیلی ہے یہ رزاقی نہیں ہے


٭ ٭ ٭ ٭



Similar Threads: