نقلی پھولوں سے سجا رکھا ہے گلدانوں کو
پھر سے آباد کرے کوئی گلستانوں کو
بے زبانی ہی اب زباں ہو گی
مجھ سے شکوہ گلہ نہ اب ہو گا
یوں سرِ راہ روٹھنا ان کا
میری رسوائی کا سبب ہو گا
There are currently 10 users browsing this thread. (0 members and 10 guests)
Bookmarks