اردو رسم الخط پر مبنی معروف شعراء کے اشعار کا مجموعہ
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے، بتا تیری رضا کیا ہے
Similar Threads:
اردو رسم الخط پر مبنی معروف شعراء کے اشعار کا مجموعہ
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے، بتا تیری رضا کیا ہے
Similar Threads:
تمھارے خط میں نیا اک سلام کس کا تھانہ تھا رقیب تو آخر وہ نام کس کا تھا
![]()
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
وہ قتل کر کے مجھے ہر کسی سے پوچھتے ہیںیہ کام کس نے کیا ہے، یہ کام کس کا تھا
![]()
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
وفا کریں گے، نباہیں گے، بات مانیں گےتمھیں بھی یاد ہے کچھ، یہ کلام کس کا تھا
![]()
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
رہا نہ دل میں وہ بےدرد اور درد رہامقیم کون ہوا ہے، مقام کس کا تھا
![]()
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
نہ پوچھ گچھ تھی کسی کی وہاں نہ آؤ بھگتتمھاری بزم میں کل اہتمام کس کا تھا
![]()
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
تمام بزم جسے سن کے رہ گئی مشتاقکہو، وہ تذکرۂ نا تمام کس کا تھا
![]()
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
گزر گیا وہ زمانہ، کہوں تو کس سے کہوںخیال دل کو مرے صبح و شام کس کا تھا
![]()
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
ہر اک سے کہتے ہیں کیا داغ بے وفا نکلایہ پوچھے ان سے کوئی وہ غلام کس کا تھا
![]()
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
عجب اپنا حال ہوتا، جو وصال یار ہوتاکبھی جان صدقے ہوتی، کبھی دل نثار ہوتا
![]()
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
نہ مزہ ہے دشمنی میں، نہ ہے لطف دوستی میں
کوئی غیر غیر ہوتا، کوئی یار یار ہوتا
![]()
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks