مے پرستاں ! خُمِ مے منہ سے لگا لو، یعنی
ایک دن گر نہ ہوا بزم میں ساقی، نہ سہی
نفسِ قیس، کہ ہے چشم و چراغِ صحرا
گر نہیں ، شمعِ سیہ خانۂ لیلی، نہ سہی
ایک ہنگامہ پہ موقوف ہے ، گھر کی رونق
نوحۂ غم ہی سہی! نغمۂ شادی، نہ سہی
نہ ستایش کی تمنا، نہ صلے کی پروا
گر نہیں ہے مرے اشعار میں معنی، نہ سہی
عشرتِ صحبتِ خوباں ہی غنیمت سمجھو
نہ ہوئی، غالبؔ، اگر عمرِ طبیعی، نہ سہی


Similar Threads: