93

اُس لب سے مل ہی جائے گا بوسہ کبھی تو، ہاں
شوقِ فضول و جرأتِ رندانہ چاہیے
ہے ، وصل، ہجر، عالمِ تمکین و ضبط میں
معشوقِ شوخ و عاشقِ دیوانہ چاہیے
جادو ہے یار کی روشِ گفتگو، اسدؔ!
یاں جز فسوں نہیں ، اگر افسانہ چاہیے
94


Similar Threads: