8788
پا بدامن ہو رہا ہوں ، بسکہ، میں صحرا نورد
خارِ پا، ہیں جوہرِ آئینۂ زانو مجھے
دیکھنا حالت مرے دل کی، ہم آغوشی کے وقت
ہے نگاہِ آشنا، تیرا سرِ ہر مو، مجھے
ہوں سراپا سازِ آہنگِ شکایت، کچھ نہ پوچھ
ہے یہی بہتر کہ لوگوں میں نہ چھیڑے تو مجھے
Similar Threads:
Bookmarks