Umda intekhab
مینائے مے ، ہے سرو، نشاطِ بہار سے
بالِ تدرو، جلوۂ موجِ شراب ہے
زخمی ہوا ہے ، پاشنہ پائے ثبات کا
نے بھاگنے کی گوں ، نہ اقامت کی تاب ہے
میں نامراد، دل کی تسلی کو کیا کروں
مانا کہ، تیرے رخ سے نگہ کامیاب ہے
گزرا، اسدؔ !مسرتِ پیغامِ یار سے
قاصد پہ مجھ کو رشکِ سوال و جواب ہے
Thanks 4 Sharing
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks