70
71
کیا تنگ ہم ستم زدگاں کا جہان ہے
جس میں کہ ایک بیضۂ مُور، آسمان ہے
ہے ، بارے ، اعتمادِ وفاداری اس قدر
غالبؔ، ہم اس میں خوش ہیں ، کہ نا مہربان ہے
بیٹھا ہے جو کہ سایۂ دیوارِ یار میں
فرماں روائے کشورِ ہندوستان ہے
کیا خوب! تم نے غیر کو بوسہ نہیں دیا؟
بس چپ رہو! ہمارے بھی منہ میں زبان ہے
Similar Threads:
Bookmarks