Originally Posted by intelligent086 بساطِ عجز میں تھا ایک دل، یک قطرہ خوں وہ بھی سو رہتا ہے بہ اندازِ چکیدن، سر نگوں ، وہ بھی نہ کرتا کاش ! نالہ، مجھ کو کیا معلوم تھا، ہمدم کہ ہو گا باعثِ افزایش دردِ دروں ، وہ بھی خیالِ مرگ کب تسکین دلِ آزردہ کو بخشے ؟ مرے دامِ تمنا میں ہے ، اک صیدِ زبوں ، وہ بھی Umda intekhab Thanks 4 Sharing
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks