Umda intekhab60
پانو(پاؤں ) میں ، جب وہ، حنا باندھتے ہیں
میرے ہاتھوں کو، جدا باندھتے ہیں
آہ کا، کس نے ، اثر دیکھا ہے ؟
ہم بھی ایک اپنی ہوا باندھتے ہیں
قیدِ ہستی سے رہائی، معلوم!
اشک کو بے سرو پا باندھتے ہیں
نشۂ رنگ سے ہے ، واشدِ گل
مست کب بندِ قبا باندھتے ہیں
تیری فرصت کے مقابل، اے عمر!
برق کو پا بہ حنا باندھتے ہیں
غلطی ہائے مضامیں ، مت پوچھ!
لوگ نالے کو رسا باندھتے ہیں
کس کا دل زلف سے بھاگا ؟ کہ اسدؔ!
دستِ شانہ بہ قفا باندھتے ہیں
Thanks 4 Sharing
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks