28



رشک کہتا ہے کہ:" اس کا غیر سے اخلاص حیف!"

عقل کہتی ہے کہ:" وہ بے مہر کس کا آشنا ؟"
ربطِ یک شیرازہ وحشت ہیں ، اجزائے بہار
سبزہ بیگانہ، صبا آوارہ، گل نا آشنا
شوق ہے ساماں طرازِ نازشِ اربابِ عجز
ذرّہ صحرا دست گاہ و قطرہ، دریا آشنا
میں اور ایک آفت کا ٹکڑا وہ دلِ وحشی، کہ ہے
عافیت کا دشمن، اور آوارگی کا آشنا


Similar Threads: