google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: ملک کا بڑا حصہ پھر ڈوب گیا ، ڈیموں کی موجودگ&#

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      ملک کا بڑا حصہ پھر ڈوب گیا ، ڈیموں کی موجودگ&#

      ملک کا بڑا حصہ پھر ڈوب گیا ، ڈیموں کی موجودگی میں ایسا نہ ہوتا : ماہرین



      چار سال پہلے 2010 کے بعد ایک بار پھر ملک کا ایک بڑا حصہ سیلاب میں ڈوب چکا ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ اگر ڈیم بنائے جاتے تو اس صورتحال کا سامنا نہ ہوتا۔

      اسلام آباد (دنیا نیوز) ملکی تاریخ میں 1950 سے لےکر اب تک 18 مرتبہ سیلاب کی تباہ کاریوں کا بری طرح شکار ہونا پڑا ہے۔ 2010 ء کے بعد تو سیلاب ہر سال ہی ملک کے ایک تہائی علاقے کو لپیٹ میں لئے ہوئے ہے جب کہ حکومتوں کی نااہلی اور پانی کے ذخائرتعمیر نہ ہونے کی وجہ سے ملک کے دریاؤں کا پانی رحمت کے بجائے زحمت بن چکا ہے۔ سکردو سے بحیرہ عرب کے ساحل تک دریائے سندھ پاکستان کے نقشے پر ریڑھ کی ہڈی کی طرح موجود ہے اور صرف دریائے سندھ پر چھوٹے بڑے درجنوں ڈیم بنائے جاسکتے ہیں۔ حیران کن امر یہ ہے کہ ورلڈ بینک 1967 ء میں ان مقامات کی نشاندہی کرچکا ہے جہاں یہ ڈیم بنائے جا سکتے ہیں۔ دریائے سندھ پر سکردو ٗ بونچی ٗ چلاس ٗ سوکھی ٗکیناری ٗ کٹ کئی اور کالا باغ کے مقام پر ڈیم بآسانی بن سکتے ہیں۔ اس کے علاقے چشمہ ،ٗ تونسہ ، گدو ، ٗسکھر اور کوٹری بیراجوں کی تعمیر نو کر لی جائے تو دریائے سندھ کا دو کروڑ 22 لاکھ ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ ہوسکتا ہے اور سکردو سے کوٹری تک کا علاقہ بھی سیلاب سے محفوظ ہوجائے گے۔ دریائے چناب کے چنیوٹ کے مقام پر بڑا ڈیم تعمیر کیا جا سکتا ہے۔ دریائے جہلم میں شامل ہونے والے دریائے پونچھ پر راج دہانی ٗ اور کانچی میں چھوٹے ڈیم بن سکتے ہیں۔ اسی طرح دریائے راوی پر شاہدرہ دریائے کنہار اور چترال کے درمیان میر خانی کے مقا م پر ڈیم بنا کر علاقے کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچایا جاسکتا ہے ۔ دریائے سوات پر منڈا اور دریائے پنچ کھوڑا پر کندہار کے مقام پر ڈیم بنائے جاسکتے ہیں ، جس سے نوشہرہ ، چارسدہ اور چکدرہ کے علاقے محفوظ بنائے جاسکتے ہیں۔ دریائے کنہار پر ناران پر ڈیم بن سکتا ہے۔ مقبوضہ کشمیر سے سیالکوٹ اور نارووال میں داخل ہونے والے نالہ ڈیک اور ایک پر بھی ڈیم بنا کر علاقے کو سیلاب سے بچایا جاسکتا ہے۔ اگر ان میں سے آدھے ڈیم بھی تعمیر کر لئے جائیں تو توانائی بحران ہو گا اور نہ سیلاب کی تباہ کاریاں۔










      Similar Threads:

    2. #2
      ....You don't need to follow trends to be stylish..... Admin Admin's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Location
      Dubai , Al Mamzar
      Posts
      8,008
      Threads
      254
      Thanks
      372
      Thanked 294 Times in 242 Posts
      Mentioned
      681 Post(s)
      Tagged
      6427 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: ملک کا بڑا حصہ پھر ڈوب گیا ، ڈیموں کی موجود«

      Thanks For Sharing


    3. #3
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: ملک کا بڑا حصہ پھر ڈوب گیا ، ڈیموں کی موجود«






    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •