اُٹھا کے ہاتھ اُسی کو پکارتا ہوں مَیں
مقام جس کا ہے میری رگِ حیات کے پاس
کیا یہ خاص کرم اُس نے نوعِ انساں پر
بنا دیا جو حبیبﷺ اپنا غمگسارِ اناس
حبیبﷺ وہ جو بنا کائنات کا نوشاہ
رسولﷺ وہ جو ہوا اس کی شان کا عکّاس
حبیبﷺ وہ جو محمدﷺ بھی ہے تو احمدﷺ بھی
سکھا گیا جو خدائی کو حمد و شکر کا سپاس
نبیﷺ وہ جس کے لئے محملِ زمانہ رکا
نبیﷺ وہ جس نے کیا لا مکان میں اجلاس
کتاب اُس پہ اتاری تو وہ کتابِ مبیں
جو نورِ رُشد و ہدایت ہے، قاطعِ وسواس
اُسی نے مدحِ رسالت مآبﷺ کی خاطر
دیا گداز لب و لہجہ کو، زباں کو مٹھاس
کرم ہو شاملِ حال اُس کا تو ہے اک نعمت
وگرنہ کربِ مسلسل، طبیعت حسّاس
کوئی قریب سے کہتا ہے، مَیں ہوں تیرے ساتھ
ہجومِ غم میں کسی وقت بھی جو دل ہو اداس
تسلّیاں مجھے ہر آن کوئی دیتا ہے
نہ کر سکیں گے ہراساں مجھے کبھی غم و یاس
عجیب ذکرِ الٰہی میں ہے اثر تائبؔ
مٹائے زیست کی تلخی، بجھائے روح کی پیاس
٭٭٭
Similar Threads:
Bookmarks