Originally Posted by intelligent086 بڑا ویران موسم ہے کبھی ملنے چلے آؤ ہر اک جانب تیرا غم ہے کبھی ملنے چلے آؤ ہمارا د ل کسی گہری جدائی کے بھنور میں ہے ہماری آنکھ بھی نم ہے کبھی ملنے چلے آؤ میرے ہمراہ گرچہ دور تک لوگوں کی رونق ہے مگر جیسے کوئی کم ہے کبھی ملنے چلے آؤ تمہیں تو علم ہے میرے دلِ وحشی کے زخموں کو تمہارا وصل مرہم ہے کبھی ملنے چلے آؤ اندھیری رات کی گہری خموشی اور تنہا دل دیئے کی لَو بھی مدھم ہے کبھی ملنے چلے آؤ تمہارے روٹھ کے جانے سے ہم کو ایسا لگتا ہے مقدر ہم سے برہم ہے کبھی ملنے چلے آؤ ہواؤں او ر پھولوں کی نئی خوشبو بتاتی ہے تیرے آنے کا موسم ہے کبھی ملنے چلے آؤ umda intekhab thanks
Originally Posted by BDunc Umda Originally Posted by Dr Danish umda intekhab thanks
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks