Originally Posted by intelligent086 کچھ لوگ جن کو فکرِ زیاں دے دیا گیا کچھ وہ ہیں جن کو سارا جہاں دے دیا گیا دل کی محبتوں کا بہاؤ ہے جس طرح دریا ہے جس کو آبِ رواں دے دیا گیا آنکھوں کو سامنے کے علاقے دیئے گئے دل کو چُھپا ہوا بھی جہاں دے دیا گیا جیسے ہرے شجر کو لگا دی گئی ہو آگ کچھ اس طرح کا دل کو دھواں دے دیا گیا رہتا کِسے عدیم بہاروں کا انتظار اچھا ہوا کہ عہدِ خزاں دے دیا گیا روزِ حساب، خوفِ حساب اس کو ہے عدیم وہ جس کو فکرِ سُود و زیاں دے دیا گیا umda intekhab thanks
Originally Posted by Dr Danish umda intekhab thanks
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks