نہیں بندِ زلیخا بے تکلف ماہِ کنعاں پر
سفیدی دیدۂ یعقوبؑ کی پھیری ہے زنداں پر
مجھے ، اب دیکھ کر، ابرِ شفق آلودہ، یاد آیا
کہ فرقت میں تری، آتش برستی تھی گلستاں پر
اسدؔ! اے بے تحمل، عربدہ بیجا ہے ، ناصح سے
کہ آخر، بیکسوں کا زور چلتا ہے ، گریباں پر
Similar Threads:
Bookmarks