Khobsurat Intekhab
گزرے ہوئے طویل زمانے کے بعد بھی
دل میں رہا وہ چھوڑ کے جانے کے بعد بھی
پہلو میں رہ کے دل نے دیا ہے بہت فریب
رکھا ہے اس کو یاد بھلانے کے بعد بھی
وہ حسن ہے کسی میں نہیں تاب دید کی
پنہاں ہے وہ نقاب اٹھانے کے بعد بھی
قربت کے بعد اور بھی قربت کی ہے تلاش
دل مطمئن نہیں ترے آنے کے بعد بھی
گو تو یہاں نہیں ہے مگر تو یہیں پہ ہے
تیرا ہی ذکر ہے ترے جانے کے بعد بھی
ساری زمیں کا نور بھی سورج نہ بن سکا
شب ہی رہی چراغ جلانے کے بعد بھی
نارِ حسد نے دل کو جلایا ہے یوں عدیمؔ
یہ تو نشاں رہے گا مٹانے کے بعد بھی
لگتا ہے کچھ کہا ہی نہیں ہے اسے عدیمؔ
دل کا تمام حال سنانے کے بعد بھی
Share karne ka Shukariya
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks