پوچھتیہے
نظمکیا ہے
نظماس کی خوبصورت ناک ہے
تربوزکی قاشوں سے دونوں ہونٹ اس کے نظم ہیں
آنکھوںمیں پھیلا صاف ستھرا آسماں بھی نظم ہے
گہرےسلیٹی بادلوں جیسے گھنیرے بال اس کے
اورپیشانی افق سی نظم ہے
نظمبچوں کی شرارت
نظمبوڑھی عورتوں کی گفتگو ہے
نظماچھے دوستوں کے ساتھ گزری شام ہے
نظمویٹنگ لاؤنج میں بیٹھی مسافر لڑکیوں کےہاتھ کا سامان ہے
پارکوںمیں سیر کرتے، کھیلتے، پکنک مناتے
لوگسارے نظم کے کر دار ہیں
نظمسینی ٹوریم کی سیڑھیوں پر زندگی کی دھوپہے
نظمعریاں پوسٹر ہے
نظمجپسی گرل ہے
نظمونڈر لینڈ ہے
نظمنیلی جھیل ہے
آبیپرندے کی چٹانوں سے پھسلتی چیخ ہے
نظمواٹر فال ہے
نظمچاروں موسموں کی سمفنی ہے
نظماجلی بارشوں کا گیت ہے
نظمکبڑی رین بو ہے
بوسنیاکے سارے بچے نظم کے الفاظ ہیں
اجتماعیآبرو ریزی سے پہلے عورتیں بھی نظم کی تمہیدتھیں
ابمکمل نظم ہیں
ٹارچرچیمبر میں قیدی کی گھٹی سی چیخ بھی تو نظمہے
کشمیرکی برفاب وادی میں لہو کی آگ بھی
ابنظم بنتی جا رہی ہے
بھوکسے مرتا ہوا صومالیہ بھی نظم ہے
پیسکیپنگ سولجر کی لاش کا تابوت زندہ نظم ہے
پوچھتیہے نظم کیا ہے
کیابتاؤں میں کہ اس کی نظم لکھتی انگلیاں بھینظم ہیں
نظماس کے ہاتھ کی تحریر ہے
نظماس کی خوبرو تصویر ہے
نظماس کی براؤن سینڈل
نظماس کے پاؤں کی تقدیر ہے
جانتیہے
کاسنیکپڑوں میں بالکل نظم لگتی ہے مجھے وہ
پھربھی مجھ سے پوچھتی ہے
نظمکیا ہے
٭٭٭
Similar Threads:
Bookmarks