Originally Posted by intelligent086 ساعتِ جہد دیکنا اہلِ جنوں ساعتِ شب آ پہنچی اب کوئی نقش بدیوار نہ ہونے پائے اب کے کھل جائیں خزانے نفسِ سوزاں کے اب کے محرومی اظہار نہ ہونے پائے یہ جو غدّار ہے اپنی ہی صفِ اوّل میں غیر کے ہاتھ کی تلوار نہ ہونے پائے یوں تو ہے جوہرِ گفتار بڑا وصف مگر وجہ بیماری گفتار نہ ہونے پائے دشت میں خونِ حسین ابنِ علی بہ جائے بیعتِ حاکمِ کفّار نہ ہونے پائے نئی نسل اس انداز سے نکلے سرِ رزم کہ مورّخ کی گُنہ گار نہ ہونے پائے ٭٭٭ Umda Intekhab Sharing ka shukariya
Originally Posted by Dr Danish Umda Intekhab Sharing ka shukariya پسندیدگی کا شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks