google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 2 of 2

    Thread: دوسری ملاقات

    1. #1
      Vip www.urdutehzeb.com/public_html Ali_'s Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      2,428
      Threads
      460
      Thanks
      2
      Thanked 7 Times in 5 Posts
      Mentioned
      13 Post(s)
      Tagged
      1473 Thread(s)
      Rep Power
      32

      دوسری ملاقات

      دوسری ملاقات


      ہجر کی پہلی شام سے اب تک
      جتنی شامیں گزری تھیں
      اُن کی پتھر چُپ میں ، میں نے
      (اُس کے سامنے کرنے والی)
      کیا کیا باتیں سوچی تھیں!
      "باتیں گزرے برسوں کی جو ہم نے الگ سے کاٹے ہیں
      غموں کی اور اُن خوشیوں کی ہم جن سے ہو کر گزرے ہیں
      جیتوں اور اُن ماتوں کی جو عمرِ رواں کا رزق ہوئیں
      آسوں اور اُمنگوں کی جو دشتِ گُماں کا رزق ہوئیں "
      کیسے کیسے بھٹکے آہو ، صحرائے امکان میں آئے
      شمعِ طلب کے کیسے کیسے روشن پہلو دھیاں میں آئے
      "ڈھلتی رات کا جادو ہو گا
      لمحہ لمحہ خوشبو ہو گا
      پھول اور تتلی یکجا ہوں گے
      رنگ ہوا سے پیدا ہو نگے
      ایک ہی وصل کی بارش سے وہ سارے شکوے دھو دے گا
      یعنی میرے ساتھ لپٹ کر ، کچھ نہ کہے گا رو دے گا
      ارمانوں کا پھول اچانک کھل ہی گیا
      جس کے غم میں آنکھ برستی رہتی تھی
      آج مجھے وہ مل ہی گیا
      جس کو میری پیاس ترستی رہتی تھی
      وہ ایک چھلکتا جام مرے ہمراہ رہا
      آج وہ ساری شام مرے ہمراہ رہا
      لیکن اب وہ اور تھا کوئی ، اور تھا اُس کا روپ نگر
      اوس رُکی تھی آنکھوں میں تو راکھ جمی تھی بالوں پر
      اور کوئی تھی دُنیا اُس کی اور تھے اُس کے شام و سحر
      ( میری حیرت لکھی ہوئی تھی شاید میرے چہرے پر)
      اُس نے کہا، تُم مجھے نہ دیکھو، آبِ روانِ وقت سے پوچھو
      جیون کے اس پُل نیچے سے کتنا پانی گزر چکا ہے
      مجھ میں جو اک شخص تھا زندہ ، وہ تو کب کا بکھر ہے
      میں تو فقط رستہ ہوں اُس کا دریا جو تھا اُتر چکا ہے
      آؤ چلو اب اپنی اپنی دُنیا کو ہم لوٹ چلیں
      حدِ ابد تک اس رستے میں بکھرے ہیں غم لوٹ چلیں
      پلٹے ہم تو ہم دونوں کے ساتھ زمانہ پلٹ گیا
      ان دیکھی تعبیر لئے اک خواب پرانا پلٹ گیا
      چاروں جانب بکھر رہی تھی
      ایک ادھوری تنہائی
      ہوا نے رُک کر ہم دونوں کو مُڑتے دیکھا تو گھبرائی
      پت جھڑ کی دہلیز پہ اُس نے
      پیڑ سے کچھ سرگوشی کی
      اس کے بعد اُس راہ گزر پر
      دور تلک خاموشی تھی
      آسماں پر بادل تھا اور اُس میں تارے سمٹے تھے
      ہم دونوں کے قدموں سے کچھ سوکھے پتے لپٹے تھے



      Similar Threads:

    2. #2
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: دوسری ملاقات

      عمدہ انتخاب
      خوب صورت شیئرنگ کا شکریہ



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •