google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 2 of 2

    Thread: زمستاں مرے جسم میں موجزن ہے

    Hybrid View

    1. #1
      Vip www.urdutehzeb.com/public_html Ali_'s Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      2,428
      Threads
      460
      Thanks
      2
      Thanked 7 Times in 5 Posts
      Mentioned
      13 Post(s)
      Tagged
      1473 Thread(s)
      Rep Power
      32

      زمستاں مرے جسم میں موجزن ہے

      زمستاں مرے جسم میں موجزن ہے

      کوئی بات کہہ کے،
      میں جب اپنی سانسوں کو کہرے میں لپٹی ہوئی
      شاہراہوں پہ چلتے ہوئے دیکھتا ہوں
      تو بے روئے سانسوں کا جالا سا چاروں طرف پھیلتا ہے
      اور آگے کی چیزوں ہیولوں کی مانند بنتی بگڑتی ہیں
      تب لوگ کہتے ہیں
      "یہ رُت زمستاں کے کھلنے کی ہے "
      اور میں سوچتا ہوں
      "زمستاں کہاں ہے
      دُھواں بنتی سانسوں میں!
      آنسو کے جالے میں!
      یا ان ہیولوں کے بننے بگڑنے میں یا۔۔۔۔۔۔ "

      اگر یہ حقیقت میں فصلِ زمستان ہے تو کس سے پوچھوں
      کہ جو اتنے موسم گئے اور آئے
      سبھی کی شباہت زمستاں سی کیوں تھی؟
      ۔۲۔
      کئی سال گزرے
      انہی شاہراہوں پہ چلتے ہوئے ہم کوئی بات کہہ کے
      دُھواں بنتی سانسوں میں اپنے ہی الفاظ کو دیکھتے تھے
      نجانے میں اس وقت کیا کہہ رہا تھا!
      کہ تُم تھے جو کچھ کہتے کہتے اچانک رُکے تھے!
      کہ پھر یہ زمستاں تھا جس نے کوئی ان کہی بات کاٹی تھی !
      کچھ ٹھیک سے یاد آتا نہیں۔۔۔
      صرف اتنا پتا ہے
      کہ اس دن سے آنکھوں میں آنسو کے جالے ہیں
      آگے کی چیزیں ہیولوں کی مانند بنتی بگڑتی ہیں۔۔۔
      بنتی بگڑتی ہیں۔۔۔بنتی بگڑتی چلی جا رہی ہیں
      ۔۳۔
      زمستاں جدائی کے موسم کا اک آئینہ ہے
      اور اس آئینے میں
      تمہیں جس گھڑی میں مسافت کی پھیلی ہوئی دُھند میں دیکھتا ہوں
      مجھے ایسا لگتا ہے
      جیسے ہر اک شے اسی ایک لمحے سے پیدا ہوئی ہے
      ہر اک رُت اسی خواب کا عکس ہے ، سارے موسم مرے
      جسم میں موجزن ہیں
      لہو کے سمندر کی امواج ہیں
      زمیں ، آسماں، پھول، تارے ، ہوائیں، سمندر، جزیرے پہاڑ
      اور ندیاں
      تمہارے ہی چہرے کے بھُولے ہوئے نقش ہیں اور موسم،
      ازل سے ابد تک کا ہر ایک موسم
      جُدائی کے موسم کی تجرید ہے۔۔۔
      ۔۴۔
      زمستاں مرے ہست کا استعارہ ہے، وہ آئنہ ہے
      جو کھوئے ہوئے عکس کا ترجماں ہے
      جُدائی کے لمحے سے کچھ دیر پہلے جو تُم مسکرائے تھے
      اس کا گماں ہے
      کوئی بات کہہ کے
      میں جب اپنی سانسوں کو کہرے میں لپٹی ہوئی شاہراہوں
      پہ چلتے ہوئے دیکھتا ہوں تو بے روئے آنسو کا جالا سا چاروں
      طرف پھیلتا ہے اور آگے کی چیزیں ہیولوں کی مانند بنتی بگڑتی ہیں
      میں سوچتا ہوں
      زمستاں کہاں ہے



      Similar Threads:

    2. #2
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: زمستاں مرے جسم میں موجزن ہے

      عمدہ انتخاب
      خوب صورت شیئرنگ کا شکریہ



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •