google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 2 of 2

    Thread: ایک انوکھی کہانی

    1. #1
      Vip www.urdutehzeb.com/public_html Ali_'s Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      2,428
      Threads
      460
      Thanks
      2
      Thanked 7 Times in 5 Posts
      Mentioned
      13 Post(s)
      Tagged
      1473 Thread(s)
      Rep Power
      32

      ایک انوکھی کہانی

      ایک انوکھی کہانی

      اربوں کھربوں تاروں اور سیاروں کی اس
      بھیڑ میں رُک کر دیکھ سکیں تو
      اپنی زمیں کی ساری وسعت اور پھیلاؤ
      دُنیا بھرکے صحراؤں میں پھیلی ریت کا اک ذرہ یا
      ممکن ہے اس سے بھی کم ہو

      لیکن پھر بھی
      اس موہوم سے ذرے اندر
      کیسی کیسی دُنیائیں اور کیا کیا منظر بستے ہیں
      دیکھنے والی آنکھیں روز بدل جاتی ہیں، منظر بجھتے رہتے ہیں
      لیکن ہر منظر کے اندر اپنا ایک تماشا ہے
      دیکھنے والی سب آنکھوں کی اپنی اپنی دُنیا ہے
      سورج کی شرطوں پہ چلتا یہ جو ہمارا
      جلتا بجھتا سیارا ہے
      اب تک کے معلوم جہانوں کی یہ واحد آبادی ہے
      آدم کا اور اُس کی ساری نسلوں کا گہوارا ہے
      ہست و بود کے جتنے منظر جتنے رنگ ہیں
      ان سب کا ور تارا ہے
      کیسا عجب تماشا ہے یہ
      ایک ہی آدم کی اولادیں ایک ہی دھرتی پر رہتی ہیں
      لیکن پھر بھی
      اک دوجے کے بیچ میں کتنی دیواریں ہیں
      رنگوں نسلوں ملکوں کی
      دولت اور عقیدوں کی
      جن سے دُنیا، ہم سب کی یہ ایک ہی دُنیا
      ٹکڑے ٹکڑے ہو جاتی ہے
      کوئی کسی کا میت نہ ہوگا لمحوں کا فرما ن یہی ہے
      ہر گلشن کا رنگ جُدا موسم کا اعلان یہی ہے
      ہم جس خلقت کا حصہ ہیں اُس کی اب پہچان یہی ہے
      بے چہرہ ، چہرے ہیں سب کے ، ہونٹ سوالی رہتے ہیں
      بھوک کی بولی بولتی آنکھیں
      پیٹ کے اندر ہوتی ہیں جو اکژخالی رہتے ہیں
      آئی ۔ایم ۔ایف اور اس طرح کے کئی ادارے
      اُس کے رزق کا لقمہ لقمہ گنتے ہیں اور اُس کو اُسکے
      اپنے ہی پیڑوں کا پھل بھیک کی صورت میں ملتا ہے
      یوں لگتا ہے جیسے سب اخلاقی قدریں سارے رشتے
      صرف کتابوں میں ہوتے ہیں
      جیسے بس یہ زور آور ہیں اصل حقیقت
      باقی سارے قصے ہیں
      ایک شکستہ آئینے کے ٹوٹے بکھرے حصے ہیں
      ٹوٹے بکھرے ان حصوں کو جوڑے کون
      چاروں اور سے گھیرا کرتی دیواروں کو توڑے کون
      یوں لگتا ہے
      جیسے یہ اک خواب ہے جس کی
      کوئی بھی تعبیر نہیں
      ٹکڑے ہو کر پھر سے ملنا
      دھرتی کی تقدیر نہیں
      شاید یہ سب ٹھیک ہو لیکن
      دل کہتا ہے
      اس سارے سنسار سے اوپر
      اور کوئی بھی تو رہتا ہے
      جس کے حکم سے وقت کا دھارا
      رُکتا بھی ہے اور بہتا ہے
      یہ جو اندر سے اُٹھتی ہے ایک صدا انجانی سُنئے
      آئیے ایک کہانی سُنیے


      Similar Threads:

    2. #2
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: ایک انوکھی کہانی

      عمدہ انتخاب
      خوب صورت شیئرنگ کا شکریہ



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •