google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 2 of 2

    Thread: علی ذیشان کے لئے ایک نظم

    Hybrid View

    1. #1
      Vip www.urdutehzeb.com/public_html Ali_'s Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      2,428
      Threads
      460
      Thanks
      2
      Thanked 7 Times in 5 Posts
      Mentioned
      13 Post(s)
      Tagged
      1473 Thread(s)
      Rep Power
      32

      علی ذیشان کے لئے ایک نظم

      علی ذیشان کے لئے ایک نظم

      مرے بیٹے نے آنکھیں اک نئی دُنیا میں کھولی ہیں
      اُسے وہ خواب کیسے دوں
      جنہیں تعبیر کرنے میں مری یہ عمر گزری ہے

      مری تعظیم کی خاطر وہ ان کو لے تو لے شاید
      مگر جو زندگی اُس کو ملی ہے، اُس کے دامن میں
      ہمارے عہد کی قدریں تو کیا یادیں بھی کم کم ہیں
      انوکھے پھول ہیں اُس کے نرالے اُس کے موسم ہیں
      خود اپنی موج کی مستی میں بہنا چاہتا ہے وہ!
      نئی دُنیا ، نئے منظر میں رہنا چاہتا ہے وہ

      سمجھ میں کچھ نہیں آتا اُسے کیسے بتاؤں میں
      زمیں پر آج تک جتنے بھی آدم زاد آئے ہیں
      اسی مشکل سے گزرے ہیں
      انہی رستوں میں اُلجھے ہیں
      اسی منزل سے گزرے ہیں
      ازل سے آج تک جتنے محبت کرنے والے ہیں
      سبھی کی اک کہانی ہے
      نئی لگتی تو ہے لیکن حقیقت میں پُرانی ہے

      اُسے کیسے بتاؤں کہ میرے باپ کی باتیں
      مجھے بھی ایک ایسے وقت کا احوال لگتی تھیں
      جو اک بھولا فسانہ تھا
      میں اُس کی جیب کے متروک سکوں کو کہاں رکھتا
      کہ یہ میرا زمانہ تھا
      نئے بازار تھے میرے ، کرنسی اور تھی میری
      وہ بستی اور تھی میری
      مگر پھر یہ کُھلا مجھ پر نیا کچھ بھی نہیں شاید
      ازل سے ایک منظر ہے فقط آنکھیں بدلتی ہیں
      مری نظروں کا دھوکہ تھا کہ یہ چیزیں بدلتی ہیں

      اُسے کیسے بتاؤں میں
      کہ یہ عرفان کا لمحہ ابھی تک اُس تک نہیں پہنچا
      مگر جس وقت پہنچے گا
      اُسے بھی اپنے بیٹے کو یہی قصہ سُنانے میں
      یہی دُشواریاں ہوں گی
      کہ وہ بھی تو کچھ اپنی بات کہنا چاہتا ہو گا
      نئی دُنیا نئے منظر میں رہنا چاہتا ہو گا
      بس اپنی ذات کی مستی میں بہنا چاہتا ہوگا



      Similar Threads:

    2. #2
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: علی ذیشان کے لئے ایک نظم

      عمدہ انتخاب
      خوب صورت شیئرنگ کا شکریہ



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •