Quote Originally Posted by intelligent086 View Post


شام خزاں کی گم صم بولی

جیون لمحے زہر کی گولی

میرے آنسو اور ستارے
کھیل رہے ہیں آنکھ مچولی

دو پھولوں کی خاطر ترسیں
آج بہاروں کے ہمجولی

چاند کا سایہ چھت سے اترا
ہمسائے نے کھڑکی کھولی

توڑ دیا دم دیوانوں نے
عمر جنوں کی پوری ہو لی

پھول بھی ہے وہ کانٹا بھی ہے
من میلا ہے صورت بھولی

لمبی ہے تقدیر کی ڈوری
کس نے ناپی کس نے تولی

اپنی دنیا رین بسیرا
اپنی دولت خالی جھولی

جسم کا زنداں روزن روزن
جب بھی چاہا سوئی چبھو لی

میرے شعروں کا مجموعہ
مست خراموں کی اک ٹولی

خاکِ درِ میخانہ ہم نے
ساقی پیمانوں میں گھولی

پتے بھی اشجار کے نغمے
سائے ہیں دیوار کی بولی

چھینٹ غمِ عصیاں کی ساغر
ہم نے شرابِ ناب میں دھو لی

Nice Sharing .....
Thanks