Quote Originally Posted by intelligent086 View Post


کب سماں تھا بہار سے پہلے

غم کہاں تھا بہار سے پہلے

ایک ننھا سا آرزو کا دیا
ضو فشاں تھا بہار سے پہلے

اب تماشا ہے چار تنکوںکا
آشیاں تھا بہار سے پہلے

اے مرے دل کے داغ یہ تو بتا
تو کہاں تھا بہار سے پہلے

پچھلی شب میں خزاں کا سناٹا
ہم زباںتھا بہار سے پہلے

چاندنی میںیہ آگ کا دریا
کب رواں تھا بہار سے پہلے

بن گیا ہے سحابِ موسمِ گل
جو دھواں تھا بہار سے پہلے

لُٹ گئی دل کی زندگی ساغر
دل جواںتھا بہار سے پہلے


Nice Sharing .....
Thanks