Originally Posted by intelligent086 فضائے نیم شبی کہہ رہی ہے سب اچھا ہماری بادہ کشی کہہ رہی ہے سب اچھا نہ اعتبارِ محبت، نہ اختیارِ وفا جُنوں کی تیز روی کہہ رہی ہے سب اچھا دیارِ ماہ میں تعمیر مَے کدے ہوں گے کہ دامنوں کی تہی کہہ رہی ہے سب اچھا قفس میں یُوں بھی تسلّی بہار نے دی ہے چٹک کے جیسے کلی کہہ رہی ہے سب اچھا وہ آشنائے حقیقت نہیں تو کیا غم ہے حدیثِ نامہ بَری کہہ رہی ہے سب اچھا تڑپ تڑپ کے شبِ ہجر کاٹنے والو نئی سحر کی گھڑی کہہ رہی ہے سب اچھا حیات و موت کی تفریق کیا کریں ساغر ہماری شانِ خود کہہ رہی ہے سب اچھا Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks