Originally Posted by intelligent086 نظر نظر بیقرار سی ہے نفس نفس پر اسرار سا ہے میں جانتا ہوں کہ تم نہ آؤ گے پھر بھی کچھ انتظار سا ہے مرے عزیزو! میرے رفیقو! چلو کوئی داستان چھیڑو غم زمانہ کی بات چھوڑو یہ غم تو اب سازگار سا ہے وہی فسر دہ سا رنگ محفل وہی ترا ایک عام جلوہ مری نگاہوں میں بار سا تھا مری نگاہوں میں بار سا ہے کبھی تو آؤ ! کبھی تو بیٹھو! کبھی تو دیکھو! کبھی تو پوچھو تمہاری بستی میں ہم فقیروں کا حال کیوں سوگوار سا ہے چلو کہ جشن بہار دیکھیں چلو کہ ظرف بہار جانچیں چمن چمن روشنی ہوئی ہے کلی کلی پہ نکھار سا ہے یہ زلف بر دوش کون آیا یہ کس کی آہٹ سے گل کھلے ہیں مہک رہی ہے فضائے ہستی تمام عالم بہار سا ہے Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks