کچھ یہ مجھی کو یوں نہیں اس کی پھبن نے غش کیا
غنچے بھی چٹ سے فق ہوئے سارے چمن نے غش کیا
نالہ بھرا جو یاد میں میں نے شمیم یار کی
نبضیں گلوں کی چھٹ گئیں بوئے سمن نے غش کیا
میرے تمہارے رابطے دیکھے بہم تو رشک سے
نل تو پچھاڑ کھا گرا اس کی دمن نے غش کیا
میں نے دوپٹا جب ترا آنکھوں سے اپنی مل لیا
اس کی شمیم ناز سے باد یمن نے غش کیا
اچھی غزل پڑھ اور ایک انشا بدل کے بحر اب
سنتے ہی تیری گفتگو اہل سخن نے غش کیا
٭٭٭
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote


Bookmarks