دوری کے جو پردے ہیں ٹک ان کو ہٹاؤآواز ہے مدماتی ،صورت بھی دکھاؤ ناراہوں میں بہت چہرے نظروں کو لبھاتے ہیںبھر پور لگاوٹ کے جادو بھی جگاتے ہیںان اجنبی چہروں کو خوابوں میں بساؤ ناان دور کے شعلوں پر جی اپنا جلاؤ ناہاں چاندنی راتوں میں جب چاند ستاتا ہےیادوں کے جھروکے میں اب بھی کوئی آتا ہےوہ کون سجیلا ہے کچھ نام بتاؤ نااوروں سے چھپاتے ہو ہم سے تو چھپاؤ نا
Similar Threads:
Bookmarks