ڈرتے ڈرتے آج کسی کو دل کا بھید بتایا ہےاتنے دنوں کے بعد لبوں پر نام کسی کا آیا ہےاب یہ داغ بھی سورج بن کر انبر انبر چمکے گاجس کو ہم نے دامن دل میں اتنی عمر چھپایا ہےکون کہے گا وہ کان ملاحت چارہ درد محبت ہےچارہ گری کی آڑ میں جس نے خود کو روگ لگایا ہےٹوٹ گیا جب دل کا رشتہ اب کیوں ریزے چنتی ہوریزوں سے بھی کبھی کسی نے شیشہ پھر سے بنایا ہے
Similar Threads:
Bookmarks