وہ رویا تو بہت مگر مجھ سے منہ موڑ کے رویا۔
کیا مجبوری ہو گی جو دل توڑ*کے رویا
میرے سامنے کر دیئے میری تصویر کے ٹکڑے ،
پتہ لگا میرے پیچھے وہ اُن کو جوڑ کے رویا۔
جو مُسکرایا تھا میری موت کی خبر سُن کر ،
لاش دیکھ کر میری، جان توڑ کے رویا۔
ہوا جب احساس اُسے اپنی سنگین غلطی کا،
سُنا ہے قبر میری پہ ہاتھ جوڑ کے رویا
Similar Threads:
Bookmarks