یہ آخری ساعت شام کی ہے
یہ شام جو ہے مہجوری کی
یہ شام اپنوں سے دوری کی
اس شام افق کے ہونٹوں پر
جو لالی ہے زہریلی ہے
اس شام نے میری آنکھوں سے
صہبائے طرب سب پی لی ہے
یہ شام غَضب تنہائی کی
پت جڑ کی ہوا برفیلی ہے
اس شام کی رنگت پیلی ہے
اس شام فقط آواز تری
کچھ ایسے سنائی دیتی ہے
آواز دکھائی دیتی ہے
یہ آخری ساعت شام کی ہے
یہ شام بھی تیرے نام کی ہے
٭٭٭
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote
Bookmarks