فقیرانہ روش رکھتے تھےلیکن اس قدر نادار بھی کب تھےکہ اپنے خواب بیچیںہم اپنے زخم آنکھوں میں لئے پھرتے تھےلیکن روکشِ بازار ہم کب تھےہمارے ہاتھ خالی تھےمگر ایسا نہیں پھر بھیکہ ہم اپنی دریدہ دامنیالفاظ کے جگنولئے گلیوں میں آوازہ لگاتے"خواب لے لو خواب" ٭٭٭
Similar Threads:
Bookmarks